we are muslim

shano

New Member
ASalam alikum

﴿ ايمان والوں كا قول تو يہ ہے كہ جب انہيں اس ليےبلايا جاتا ہے كہ اللہ تعالى اور اس كا رسول ان ميں فيصلہ كر دے تو وہ كہتے ہيں كہ ہم نے سنا اور مان ليا، يہى لوگ كامياب ہونے والے ہيں ﴾

﴿ جو بھى اللہ تعالى اور اس كے رسول كى فرمانبردارى كرے، اور خوف الہى ركھيں، اور اس كے عذاب سے ڈرتے رہيں وہى نجات پانے والے ہيں ﴾النور ( 52 - 53 ).


سب سے پہلے تو يہ معلوم ہونا چاہيے كہ مسلمان مرد و عورت كے ليے اللہ سبحانہ و تعالى اور اس كے رسول صلى اللہ عليہ وسلم كے احكام كو ماننا اور تسليم كرنا واجب ہے، چاہے وہ نفس پر كتنے بھى بھارى اور شاق ہوں ان پر عمل پيرا ہونے ميں اسے لوگوں سے شرمانا نہيں چاہيے.

كيونكہ اپنے ايمان ميں تو وہى سچا ہے جو اپنے رب كى اطاعت و فرمانبردارى پورى سچائى سے كرے، اور اس كے احكام كو مانے، اور اللہ تعالى كے منع كردہ سے رك جائے.

كسى بھى مومن مرد يا عورت كو يہ حق نہيں كہ وہ كسى بھى حكم ميں تردد كرے، يا ليت و لعل سے كام لے، بلكہ اس كے ليے اس عمل پر فورى طور پر عمل اور اطاعت و فرمانبردارى كرنا واجب ہے، تا كہ وہ اللہ جل جلالہ كے اس فرمان پر عمل كر سكے:

پھر مسلمان شخص يہ نہ ديكھے كہ گناہ چھوٹا ہے بڑا، بلكہ وہ تو يہ ديكھے كہ كس عظمت والے رب كى نافرمانى و معصيت ہو رہى جو كہ بہت بڑا عظمت كا مالك ہے، اور شديد طاقت والا ہے، اور وہ جل جلالہ بہت سخت پكڑ والا ہے، اس كى پكڑ بڑى المناك، اور اس كا عذاب بہت اہانت آميز ہے.

جب اللہ سبحانہ و تعالى معصيت و نافرمانى كرنے والے سے انتقام ليتا ہے تو پھر اس كا ٹھكانا اور انجام ہلاكت كے سوا كچھ نہيں، اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

﴿ تيرے پروردگار كى پكڑ كا يہى طريقہ ہے جب كہ وہ بستيوں كے رہنے والے ظالم كو پكڑتا ہے، بيشك اس كى پكڑ المناك اور بڑى شديد ہے، يقينا اس ميں ان لوگوں كے ليے نشان عبرت ہے جو قيامت كے عذاب سے ڈرتے ہيں، وہ دن جس ميں سب لوگ جمع كيے جائنگے، اور يہ وہ دن ہے جس ميں سب حاضر كيے جائنگے ﴾ھود ( 102 - 103 ).

اور بعض اوقات كوئى معصيت و نافرمانى بندے كى نظروں ميں چھوٹى سى ہوتى ہے، ليكن اللہ سبحانہ و تعالى كے ہاں وہ بہت بڑى ہوتى ہے جيسا كہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان بھى ہے:

﴿ تم اسے بہت چھوٹا سمجھ رہے، حالانكہ وہ اللہ كے ہاں بہت بڑى ہے ﴾ النور ( 15 ).

معاملہ بالكل ايسے ہى ہے جيسا بعض اہل كا كہنا ہے:

" معصيت كے چھوٹا ہونے كو مت ديكھو، بلكہ يہ ديكھو كہ جس كى معصيت كر رہے ہو اس كى عظمت كتنى ہے "

اس ليے ہم سب پر واجب ہے كہ اللہ سبحانہ وتعالى كے احكام كو تسليم كرتے ہوئے مان كر اس پر عمل كريں، اور علانيہ اور پوشيدہ معاملات ميں اللہ تعالى كى نگرانى كو مد نظر ركھيں، اور اللہ تعالى كے منع كردہ سے رك جائيں.


اور يہ گنہگار مسلمان شخص اللہ تعالى كى مشيت پر ہے اللہ چاہے تو اسے معاف كر دے، اور اگر چاہے عذاب دے، اور اگر وہ آگ ميں بھى جائيگا تو وہاں ہميشہ نہيں رہيگا، اور كوئى بھى شخص بالجزم اور يقين كے ساتھ يہ نہيں كہہ سكتا كہ اسے عذاب ہوگا، يا پھر نہيں ہوگا، كيونكہ اس كا معاملہ اللہ كے سپرد ہے، اور اس كا علم بھى اللہ كو ہى ہے.
 
Top